یوں تو اللہ تبارک و تعالیٰ نے انسانی جسم کی مشینری کا ہر پرزہ فعال اور کارآمد بنایا ہے مگر اعضاء جسمانی میں معدہ مرکز کی حیثیت کا حامل ہے اور معدہ کو درست رکھنے میں اس دوا کا کوئی ثانی نہیں کیونکہ ہاضم خاص ذائقے میں مزیدار اور فوائد میں لاثانی ہے یہ مزیدار چورن ہر گھر کی ضرورت ہے۔ آپ گھر میں ہوں یا دفتر میں ، سفر میں ہوں یا کسی پکنک پوائنٹ پر، ہوٹل میں ہوں یا شادی کی تقریب میں ہر جگہ آپ کو اس کی ضرورت ہوگی۔ ان جگہوں پر ہونے والی بدپرہیزی سے آپ کو ہاضم خاص ہی محفوظ رکھ سکتی ہے۔ نواب آف بھوپال آصف جاہ کے شاہی معالج کا تجویز کردہ فارمولہ جس کی اصل حقیقت کچھ یوں ہے کہ جب شاہی دسترخوان رنگا رنگ کھانے سے سجا ہوا ہو اور ہر کھانا پرتکلف اور شاہی ذائقے اور مہک سے لبریز ہو تو ایسے وقت میں ہاتھ کہاں رک سکتا ہے۔ نوابی مزاج جہاں مشقت بھی نہیں اور میلوں چلنا تو ویسے ہی ناممکن جو کھانے کو ہضم کر دے ایسے حالات میں معدے پر بوجھ کو ختم کرنے اور غذا کو لطیف بنا کر جزو بدن بنانے کیلئے شاہی معالجین نے نہایت عجیب و غریب فارمولہ ایجاد کیا جو خوش ذائقہ بھی اور پر اثر بھی۔ بس بالکل تھوڑی مقدار جسم میں فوراً اثر دکھائے اور بوجھل معدہ حتیٰ کہ پکڑا ہوا دل فوراً گلاب کی پنکھڑی کی طرح کھل جائے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ صدیوں سے ہاضم خاص کو آزمایا جارہا ہے جس نے بھی استعمال کیا اسی کیلئے موافق۔ اس کو نوابی مزاج بھی استعمال کر سکتے ہیں اور سخت مزاج بھی ، آج کے دورمیں جب جسمانی حرکت نہ ہونے کے برابر رہ جائے تو یہ شاہی چورن بالکل موافق ترین ہے۔
معدہ تندرست تو پورا جسم تندرست:کھانے پینے کا لطف تبھی آتا ہے جب معدہ درست ہو کیونکہ معدہ تندرست ہو تو انسان ہمیشہ تندرست رہ سکتا ہے۔ اگر معدہ خراب ہو تو غذا جسم پر اثر انداز نہیں ہوتی۔ انسان بدہضمی، قے، اسہال ، مروڑ، سینے کی جلن، اعصابی و ذہنی کمزوری، قبض کی شکایت، معدہ میں ہوا، ریاح، کٹھی ڈکاریں، کولہو اور پیٹ پر چربی کا بڑھ جانا، ہچکی، چڑچڑا پن، فضلے کا رقیق ہونا وغیرہ جیسی بیماریاں معدہ کی وجہ سے پھوٹتی ہیں۔ ان تمام امراض کیلئے ہاضم خاص ایک شافی علاج ثابت ہوئی ہے۔ وہ لوگ جو معدہ کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے کی وجہ سے نہ تو اپنی پسند کی خوراک کھا سکتے ہیں اور نہ ہی ان کی خوراک ان کے جسم کو لگتی ہے۔ ایسے لوگوں کو اوّل تو بھوک ہی کم لگتی ہے اگر زبردستی کچھ کھا بھی لیں تو کھانے کے بعد پیٹ میں ہوا بھر جاتی ہے۔ کٹھی ڈکاریں آتی ہیں۔ سینے پر بوجھ یا پسلیوں کے درمیان جلن محسوس ہوتی ہے۔ متلی کی وجہ سے طبیعت بوجھل ہو جاتی ہے۔ پیٹ میں ہلکا ہلکا درد بے چین رکھتا ہے۔ کبھی قبض اور کبھی لوز موشن آتے ہیں۔ منہ کا ذائقہ بدل جاتا ہے۔ حتیٰ کہ کھانے سے نفرت ہو جاتی ہے۔ یہ علامات اس بات کی خبر دیتے ہیں کہ معدہ کے افعال درست نہیں اور خرابی معدہ ہونے کی وجہ سے دوسری بیماریاں بھی حملہ آور ہو رہی ہیں۔ ایسی صورت میں کھاری بوتل اور کسی دوسری چیز کا سہارا لینا قطعی فائدہ مند نہ ہو گا بلکہ ان تمام عوارضات میں ہاضم خاص کا مقام بہت بلند ہے کیونکہ طب یونانی میں یہ ایک ایسی دوا ہے جو معدہ کو مکمل تندرست رکھتی ہے۔ نظام ہضم کو تقویت رکھتی ہے اور مریض جو بھی غذا کھاتا ہے وہ ضائع ہونے کی بجائے پوری طرح ہضم ہو کر قوت و توانائی کا سبب بنتی ہے۔ ہاضم خاص اپھارہ پن اور سینے کی جلن کو دور کرکے طبیعت کو سکون پہنچاتی ہے۔اس دوائی کا کوئی سائیڈ افیکٹ نہیں۔ ہر گھر ، ہر فرد، چھوٹے بڑے، خواتین ، مرد سب کیلئے یکساں مفید ہے۔ خواتین کے پرس مرد حضرات کے بٹوے میں رکھنے والی چیز ہے۔ خاص طور پر جب موسم کی تبدیلی ہو تو بہت سے نئے امراض پھوٹتے ہیں اس وقت ایک ایسی ہوا چلتی ہے جو بہت سے لوگوں کو بستر پر سلا دیتی ہے۔ اس وقت ہاضم خاص گھر میں ہونا بہت ضروری ہے۔
ایک مل آنر آئے ، ملنے والے تھے، کاروباری حالات پوچھنے پر فرمانے لگے بس ایک پریشانی ہے وہ یہ کہ جتنی بھی لیبر ہے سب معدہ کی مریض ہے۔ ہوٹلوں کا کھانا کھاتے ہیں۔ احتیاطی تدابیر نہیں کرتے۔ اندرون شہر کی زندگی ہے کیونکہ جو بھی مزدور آتا ہے باہر سے آتا ہے۔ کھلی ہواؤں سے نکل کر بند کمروں میں آتا ہے، اس لیے ہر کسی کو معدہ کی تکلیف ہوتی ہے۔ پھر کچھ دن رہنے کے بعد چھوڑ جاتا ہے جس کی وجہ سے کاروبار ی پریشانی ہوتی ہے تو ان سے عرض کیا اپنی لیبر کے ہر مزدور کو ایک ایک ہاضم خاص کا پیکٹ دیں۔ کچھ عرصہ بعد تشریف لائے۔ بہت خوش تھے فرمانے لگے حکیم صاحب یہ آپ نے کیا تحفہ دے دیا۔ سب سے پہلے تو ہاضم خاص میرے گھر کے لیے ایک قیمتی ٹانک قرار پائی۔ مل کے جتنے مزدور ہیں سب مجھ سے بہت خوش ہیں۔ اب تو میں ہر مہینے سب کو ایک پیکٹ بونس کے طور پر تنخواہ کے ساتھ دیتا ہوں۔ہاضم خاص نہیں جادو کی پڑیا ہے:کافی عرصہ سے بواسیر بادی میں مبتلا تھا ویسے تو بہت احتیاط کرتا تھا۔ جب گھر میں آلو ،چاول، بڑا گوشت یا کوئی تیز مرچ مصالحہ والی چیز کھا لیتا تو مقعد میں شدید جلن شروع ہو جاتی۔ ہاضمہ تو ویسے بھی خراب تھا۔ کئی حیلے ، جتن کرکے کچھ ٹھنڈ پڑتی۔ کسی دوست کے ہاں مہمان ہو ئے وہاں بھی ایسے کھانے سجے تھے میں نے ہاتھ کھینچ لیا۔ دوست نے اسرار کیا کہ کھاؤ میرے پاس ایک جادو کی پڑیا ہے کھلاؤں گا کچھ بھی نہیں ہو گا۔ میں نے خوب کھانا کھا لیا۔ کھانے کے بعد دوست نے کہا نکالوں جادو کی پڑیا، میں نے کہا ہاں! اس نے ہاضم خاص کی ایک پڑیا نکالی خود بھی کھائی اور میں نے بھی کھا لی۔ مجھے کچھ بھی نہیں ہوا۔ اس جادو کی پڑیا کا راز پوچھا تو اس نے ہاضم خاص کا ایک پیکٹ ہدیہ کر دیا۔ میں نے جب کچھ عرصہ متواتر استعمال کیا تو میری بواسیر بادی ٹھیک ہوگئی۔ (محمد انیس، لاہور)*جوڑوں کے اور اعصابی دردوں سے نجات مل گئی:ماہنامہ عبقری کی قاری ہوں۔ اکثر پیٹ خراب رہتا تھا۔ یعنی جو چیز کھاتی ہضم نہ ہوتی تھی کھٹی ڈکاریں آتیں، سینے میں جلن ہوتی رہتی تقریباً دو تین گھنٹے یہی کیفیت بنی رہتی تھی۔ کوئی سوڈا واٹر وغیرہ پی لیتی تو کچھ سکون مل جاتا۔ آہستہ آہستہ بیماریوں کا مجموعہ بن گئی۔ اب تو جسم کا کوئی ایسا حصہ نہ تھا جہاں درد نہ ہو۔ ہر وقت درودوں سے کراہتی رہتی۔ ہاضم خاص کا تعارف ہوا تو ہاضمہ کی درستگی کیلئے لے آئی۔ ایک ہفتہ استعمال کیا۔ ایسا کمال ہوا کہ بتا نہیں سکتی۔ میرا ہاضمہ تو ٹھیک ہوا ہی لیکن اس کے ساتھ ساتھ جسم کی ساری دردیں اعصابی کھچاؤ وغیرہ سب کچھ ٹھیک ہوگیا۔ اب تو میرا جسم پھولوں کی مانند ہو گیا ہے میں اسے لگاتار استعمال کر رہی ہوں۔ (ایک بہن، سرگودھا) *یورک ایسڈ ٹھیک ہوگیا:میرا یورک ایسڈ بہت بڑھا ہوا تھا جس کی وجہ سے جوڑوں میں درد، ایڑیوں میں درد اور پورا جسم دکھتا تھا۔ کئی دوائیاں استعمال کیں۔ یورک ایسڈ کنٹرول نہیں ہوا۔ ہاضم خاص کچھ عرصہ استعمال کیا تو یورک ایسڈ کنٹرول ہو گیا اور دردیں بھی جاتی رہیں۔ (حبیب اللہ گوجرانوالہ)*موٹاپے سے نجات ہاضم خاص کیساتھ:موٹاپا عورت اور مرد کے حسن اور شخصیت کو تباہ کرنے والی بیماری ہے۔ دور حاضر میں اس بیماری سے بچاؤ کیلئے سیلمنگ کورسز اور بہت سی دیگر کیمیاوی ادویات تیار ہو چکی ہیں مگر سادہ لوح افراد کو اس حقیقت کا علم نہیں کہ مذکورہ کورسز اور کیمیاوی ادویات سے موٹاپا تو شاید کم ہو جاتا ہو مگر اس کے منفی اثرات ضرور ظاہر ہوتے ہیں۔ ہاضم خاص میں یہ خاص بات ہے کہ کسی قسم کا نقصان پہنچائے بغیر موٹاپے کو دور کرتی ہے۔ جسم کا بھدا پن جاتا رہتا ہے اور آہستہ آہستہ پیٹ کی فالتو چربی گھل جاتی ہے۔ جسم کے غلیظ مادوں اور فاسد رطوبات کو اخراج کرکے جسم کو سڈول اور پرکشش بناتی ہے۔ خواتین کیلئے ہاضم خاص موٹاپے کیلئے ایک تحفہ ہے۔ ایک خاتون دوران کلینک تشریف لائی اور کہنے لگی، حکیم صاحب موٹاپا کیلئے کوئی دوائی دیں لیکن مختصر ہو، یعنی زیادہ دوائیں نہ ہوں۔ اس خاتون کو حاضم خاص مستقل کھانے کا مشورہ دیا۔ کچھ عرصہ بعد وہ خاتون خوشی خوشی آئی اور کہنے لگی۔ حکیم صاحب ہاضم خاص تو موٹاپے کیلئے نعمت ہے اس کے استعمال سے میرا پیٹ ہلکا اور جسم میں چستی آگئی ہے اور موٹاپا جاتا رہا۔*70بیماریوں میں شفا:قبض کو ام الامراض بھی کہتے ہیں اور قبض کو 70بیماریوں کی ماں بھی کہتے ہیں۔ قبض ہی کی وجہ سے بواسیر جوڑوں کا درد، دائمی درد سر اور بہت سی بیماریاں ہوتی ہیں۔ ہاضم خاص غلیظ مادوں کو بالخصوص سدوں کو خارج کرنے میں اکسیری حیثیت رکھتی ہے۔ دائمی قبض کیلئے شفا ہے، پیٹ میں مروڑ، طبیعت میں بھاری پن کئے بغیر قبض کو دور کرتی ہے کچھ عرصہ مستقبل استعمال ضرور کریں۔
معدے کی تندرستی کے سنہرے اصول:۹جب تک کامل بھوک نہ لگے نہ کھاؤ، جب کھانے بیٹھو تو تھوڑی سی بھوک ہو تو ہاتھ کھینچ لو۔۹لیمن، سوڈا، برف معدہ کی قوت کو زائل کر دیتی ہے۔ گاہے بگاہے ہرج نہیں۔۹اپنے دستر خوان پر انواح قسم کے کھانے چنوانا دولت مندی یا خاطر مدارت کی نشانی نہیں بلکہ صحت کی دشمن ہیں۔۹عین وقت پر کھانا کھانا صحت کو بڑھاتا ہے۔ بار بار تھوڑا تھوڑا کھانا کھاتے رہنا حفظان صحت کے منافی ہے۔
نوٹ: یہ دوائی ان لوگوں کیلئے خاص طور پر مفید ہے جن کا کام بیٹھنا ہے اور جسمانی حرکت کم ہوتی ہے۔ موٹاپا اور پیٹ بڑھ رہا ہے یا اس کا خطرہ ہے۔ عورتوں اور مردوں کیلئے یکساں مفید ہے حتیٰ کہ اس کے استعمال سے دل کے امراض، ذہنی بوجھ اور الجھن کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔ آدھا چمچہ ہر کھانے کے بعد پانی کے ہمراہ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں